ڈینگی بخار٬ ذرا سی احتیاط سے بچاؤ ممکن ہے
مچھروں اور انسے پھیلنے والی بیماریوں کے متعلق آپ لوگوں نے سنا ہی ہوگا۔ مچھر کا نام ذہن میں آتے ہی ہمرا خیال کسی گندگی جگہ یا کسی کوڑے کے ڈھیر کی طرف چلا جاتا ہے مگر تعجب اور حیران کن بات یہ ہے کہ ایسا بھی ایک مچھر ہے جو صاف پانی میں رہتا ہے اور پرورش پاتا ہے۔ اس سے اب ہر پاکستانی نا صرف واقف ہے بلکہ اب تو اس موذی مرض پھیلانے والے مچھر سے خوفزدہ اور نالاں ہیں۔
یہی مچھر ایک ایسے عجیب و غریب قسم کے بخار میں مبتلا کرتا ہے ، جس سے مریض کے اندر کی مدافعت کو بلکل کمزور کردیتی ہے اورانسان کے جسم میں موجود وہ سیل جو خون بنانے میں مدد کرتے ہیں انکی توڑ پھوڑ کا عمل شروع کردیتی ہے جسکی وجہ سے انسان کی موت واقع ہو سکتی ہے- ڈینگی بخار کو بعض اوقات سردی کا بخار یا پھر روز مرہ کے معمول میں بلکا پھلکا بخار سمجھ کر نظر انداز کردیا جاتا ہے جو نہایت مضر ثابت ہو سکتا ہے۔
جیسا کہ میں چند دن پہلے یس موذی مچھر کے وبائی ہونے کی ایک پیشن گوئی کے متعلق لکھا تو لکھتے وقت ہی پورے پاکستانی بھائیوں کی فکر کھانے لگ گئی – مگر جب ٹیلیوژن دیکھتا ہوں تو ہمارے نام نہاد ماہرین تبصرہ نگار اور عرف عام میں ٹی وی اینکرز جو اس مشکل گھڑی میں اس سکی احتیاطی تدابیر بتانے کے بجائے صرف وہ بات کرتے ہیں جس دوسروں پر طنز کرنا ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہوتی ہیں- ابھی تک کوئی ایسا پروگرام جو صرف احتیاطی تدابیر پر ہوں یا پھر وہ دیسی نسخےیا ٹوٹکے ہوں جو سری لنکا میں پیلے ہی کامیابی سے آزمائے جا چکے ہوں- اور اس موذی مرض والے مچھر اور بخار سے صحیح طریقے سے چھٹکارہ حاصل کرچیں ہیں۔
ڈینگی بخار کی علامات
جو سب سے اہم بات ہے وہ ہے ڈینگی بخار کی فوراّ تشخیص اگر اسکا فوراّ پتا چل جائے تو با آسانی اس بخار سی لڑنے کی کامیاب کوشش کی جا سکتی ہے۔ یا نہ ہی ابھی تک کسی اخبار میں شائع ہوئی ہے اور نا ہی کیسی ٹی وی چینلز پر دکھائی جا رہی ہے- کیونکہ خبر وہ ہوتی ہے جس میں کم از کم دو چار لوگ مریں کہ وہ خبر نہیں ہوتی کہ کسی کے بتائی ہوئی تدابیر سے اس سے کافی لوگوں کی جان بچ گئی۔
سر میں شدید درد ہونا۔
پٹھوں اور جوڑوں میں شدید درد
تیز قسم کا بخار
الٹیاں
کھانسی
کمر کا درد
بالخصوص ٹانگوں اور چھاتی [ سینے ] کے آس پاس کا ہونا Rashes
اگر آپ کو یہ علامات ظاہر ہوں تو فوراّ کسی قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں اور باقاعدہ علاج کروائیں کیونکہ اس میں ذرا سی نادانی یا سُستی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
ڈینگی مچھر اور اس سے بخار کی وجہ اور احتیاطی تدابیر
یہ اللہ کی قدرت ہے کے اب تک وہ ہمیں گندگی پھیلانے کی وجہ سے تمبیہ کی صورت میں مختلف نا گہانی بیماریوں اور پریشانیاں دیکر ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے ہماری نصیحت کرتا ہے مگر اس مرتبہ اس نے ہماری کوتاہیوں اور ہماری نافرمانیوں کی سزا کے طور پر ہم پر اس بیماری سے ہمکنار کیا ہے مگر ہم اب بھی کوتاہی ہی برت رہے ہیں۔
یہ مچھر اکثر گھروں میں ایسے پانی میں جو بوتل یا بالٹی میں ایک دن سے زائد پڑارہے پیدا ہوتا اور پرورش پاتا ہے – اور اس سے بڑھ کر ڈینگی میں مبتلا مریض کو اگر ایک عام مچھر کاٹ لے اور پھر وہی مچھر کسی صحت مند انسان کو کاٹے تو وہ ڈینگی کے جراثیم اس صحت مند میں منتقل کردیتا ہے- اور اس قسم کی ڈینگی کا پھیلاو بنسبت زیادہ خطرناک ہوتا ہے جو کے ڈینگی مچھر ڈائرکٹ کاٹے۔
اور افسوس ہے مجھے ان ڈاکٹرز حضرات سے کہ وہ جب پھیلنے کی وجہ اور سب سے خطرناک وجہ کو لوگوں اس موذی مرض کی پھیلنے کی بیداری یا وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔
بہیت ہی آسان فہم میں یہ بات کو بتانے کی کوشش کرتا ہوں کہ جب ڈائرکٹ ڈینگی کا مچھر کسی شخص کو
کاٹتا ہے تو اس وقت ڈینگی کے جراثیم افزائشی حالت میں ہوتے ہیں اور جسم میں داخل ہوکر خون کے ان سیل کو جو نیا خون بنانے کا کام کرتے ہیں اور خون میں ایک اور ایسا کیمیکل یا اسے بھی آپ سیل کہہ لیں پیدا کرتی ہے جس سے خون پتلا اور اسمیں جم جانے کی خصوصیت پیدا کرتی ہے اسے مکمل طور پر ختم کردیتی ہے جس سے جسم میں خون کا جمنا اور آنکھوں ، ناک اور منہ میں سے خون آنا شروع ہوتا ہے۔ مگر اس حد تک پینچنے میں تھوڑا وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ یہ جراثیم جب خون میں داخل ہوتا ہے تو پیلے کچھ وقت اپنے آپ کو اس ماحول میں ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے اور جب کامیابی سے مکمل طور پر انسان کی صحت پر اثرانداز ہو جاتا ہے تو پھر وہ شخص تیزی سے بیمار ہونا شروع ہو جاتا ہے
اور ایسے میں اگر کوئی عام مچھر اسے کاٹ لے اور تھوڑا سا بھی ڈینگی زدہ خون اسکے جسم میں داخل ہونے کے بعد یہ عام مچھر اب اصلی ڈینگی مچھر سے بھی زیادہ خطرناک اور مہلک ہو جاتا ہے کیونکہ اب اس مچھر میں جو ڈینگی کے جراثیم ہوتے ہیں وہ انسانی خون سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں – اور ساتھ ساتھ وہ اس پوزیشن میں ہوتے ہیں انہیں اب دوبارہ کسی انسانی خون میں شامل ہو کر اس کے ماحول میں ڈھالنے کی دوبارہ جدوجہد نہیں کرنا پڑتی بلکہ وہ اس حالت میں ہوتے ہیں کہ صحت مند انسان میں داخل ہو تے ہی فوراّ اس پر بھرپور حملہ کرکے چند منٹوں میں اسکے خون کے ان سیل کو ختم کردیتے ہو جو انسانی جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔
خاص طور پر گھر میں وہ برتن جو پانی کے استعمال کیلیئے درکار ہیں کوشش یہ کریں کہ اول پانی کسی بھی برتن میں نہ پڑا رہے اگر ایسا ہے تو اس برتن میں سے پانی نکال دیں نیز اُبلا ہوا پانی استعمال کریں۔ آج کل بارش کا پانی کافی جگہہ جگہہ کھڑا ہے اور ہمارے ارباب و اختیار کو فرصت نہیں کے اس چیز کا نوٹس لیں تو اب ہماری ہی یہ اولین کوشش ہونی چاھیئے کے ہم اپنی مدد آپ کے تحت خود اپنے ارد گرد پھیلے ہیوئے ان بارش کی جمع شدہ پانی ختم کریں بلکہ جدھر بھی پانی کھڑا ہے اسکی وجہ گڑھا ہے تو اسے بھی بند کریں کسی ادارے کا یا ذمہ دار کا انتظار نا کریں بیمار آپ ہونگیں پریشان آپ ہونگیں اور حکومت صرف سیاست میں پڑی رہےگی۔ جو کرنا ہے خود کرنا ہے کوئی نا ہی کرے گا اور نا ہی سوچے گا- اگر آپ جب اپنے متعلق نیں سوچ سکتے تو کیسے یہ امید باندھی ہوئی ہے کے کوئی آپ کے متعلق سوچےگا- یہ احمقوں کی جنت میں رہنے کے مطابق ہے۔۔۔ احمق نا بنیں انسان بنیں اور آگے آئیں اور اپنا اور دوسروں کا سوچیں۔ یہی ہمارا دین اسلام سکھاتا ہے اور یہی ایک زندا قوم کی بھی حقیقت ہے۔
اور وہ حضرات جوموٹر سائیلوں یا ٹائرز کے پنکچرلگانے کا کام کرتے ہیں جن برتن میں پانی رکھا ہوتا ہے جب پنکچر چیک کرلیں اور کام ختم ہو جائے تو پانی کسی نالے میں انڈیل دیں نا کہ وہ سڑک پر پھینک دیں۔ اسکے علاوہ سڑک کنارے بنے ہوئے کھانے پینے والے ہوٹلز اور ریڑھی والے اکثر پانی سڑک پر ہی پھینکتے ہیں تو جو ایسا کرتا نظر آئے تو ہم پر لازم ہے کے ایسے لوگوں کو نا صرف روکیں بلکہ انہیں اسکی تباہ کاری بھی بتائیں۔ ہم میں سے اکثر لوگ اچھی بات کرتیں ہیں مگر سامنے والے کو بتانے کیلئے الفاظ کا تعیں صحیح نہیں کرتے اور لڑائی ہو جاتی ہے تو جو اچھی چیز بتائیں اچھے الفاظ کا انتخاب کریں کیونکہ خوش اخلاقی سے ہر انسان کا دل جیتا جاسکتا ہے۔ یہی ہمارے نبی پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحت اور فرمان ہے۔
ڈینگی بخارمیں مبتلا شخص کو کبھی ڈسپرین کی گولی کبھی نا دیں اس سے اس جراثیم کو تقویت پہنچتی ہے۔
عام طور پر یہ مچھر صبح ٦ بجے سے ٩ بجے تک اور شام ٤ بجے سے ۱۰ بجے رات تک حملہ کرتا ہے تو ان اوقات میں زیادہ احتیاط سے کام لیں – اور ان اقات سے کچھ دیر پیلے ہی مچھر مارنے والی ادویات کا چھڑکاوْ کریں۔
گھر کے ہر کمرے میں فنائل کی گولیاں [ کافور ] کھول کر بچوں سے محفوظ جگہ پر رکھدیں اس سے مچھر دور بھاگتے ہیں۔
ڈاکٹر نعیم علی مائکرو بائیولوجسٹ آف قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد نے اپنی رسرچ سے ثابت کیا ہے کہ تازہ سیب کے جوس میں لیموں کی چند قطرے ملاکر
ڈاکٹر نعیم علی مائکرو بائیولوجسٹ آف قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد نے اپنی رسرچ سے ثابت کیا ہے کہ تازہ سیب کے جوس میں لیموں کی چند قطرے ملاکر ڈینگی بخار میں مبتلا مریض کو پلایا جائے اس سے اس سیل کی پیداوار میں فوراّ اضافع ہونا شروع ہو جاتی ہے جسے عرف عام میں آج کل ہر ایک کی زبان پر ہے پلیٹیلیٹس کہلاتا ہے۔
ایک اور سری لنکن مایرین جو کہ اپنے ملک میں یہ آزما چکے ہیں کہ پپیتے کے پیڑ کے پتوں کو کش کر کے اس سے نکلا ہوا جوس ڈینگی کے مریض کو پلایا جائے تو اس سے بھی بہت تیزی میں پلیٹیلیٹس پیدا ہوتے ہیں اور اس سے مریض میں قوت مدافعت بھی بحال ہوتی ہے۔
کچھ احتاطی تدابیر ایس ایم ایس کے ذریعے مجھے ملی ہیں جو اسلامی آیتوں کے ذریعے اس وبا سے بچنے اور نجات کیلئے اللہ سے دعا ہے وہ بھی آپ کے گوش و گزار ہیں۔
قران پاک کی سورۃ رحمان اور سورۃ تغابون کا پپیتے کے پتوں کے جوس پر دم کرکے مریض کو پلانے سے مکمل طور پر اس بیماری سے شفا یابی نصیب ہوتی ہے۔ سبحان اللہ
سورۃ الانعم کی آیت نمبر ١٦ اور ١٧ کو لکھکر اپنے گھر کے دروازے پر لگانے سے انشاء اللہ آپ اور آپ کے تمام گھر والوں کو ڈینگی وائرس سے محفوظ رکھےگا۔
میری تمام دوستوں سے گزارش ہے کے اس آرٹیکل کو جتنا ہو سکے پھلائیں تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ اس بعماری سے بچاوْ اور احتیاطی تدابیر سے آگہی اور اس سے نجات حاصل کرنے کے آزمودہ طریقے سے روشحناس ہوں۔ اسے فیس بک ، ٹیوٹر اور دوسرے سوشل نیٹ ورکنگ کی سائٹ اور اپنے بلوگ میں پبلش کریں اور ایمیل اور ایس ایم ایس کے ذریعے بھی پھیلائیں۔ ہو سکتا ہے ہماری چھوٹی اور ادنٰی سی کوشش تمام دکھی پاکیستانیوں کیلئے خوشی اور ان کے غم میں تھوڑی سی بھی کمی آجائے تو اللہ کو ہماری یہ ادا پسند آجائے اور ہم اپنی جگہ پر دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو جائیں۔
اللہ ہمیں ان تمام آفات اور بیماریوں سے محفوظ رکھے آمین،، اور یہ آفات آجائے تو ہمیں ان سے نجات اور شفاعت عطاء فرمائے آمین
خورشید عالم
کراچی
- How to Monetize Your Facebook Page: A Comprehensive Guide - July 22, 2023
- Avoiding Plagiarism: Your Ticket to Originality and Academic Success! - July 21, 2023
- Chat-GPT: Your Friendly AI Pal for Awesome Conversations! - July 20, 2023
aap theek kahtay ho… waqai may yeh sab ahtiyati tdabeer agar kiye jain to in sey chhutkara hasil kya jsakta hai agar hum karna chahien may zaroor se is article ko apnay blog may share karonga
The loans are useful for guys, which are willing to start their organization. As a fact, it is not hard to receive a sba loan.